پاکستان میں ڈپازٹ سلاٹ کی کمی ایک بڑھتا ہوا معاشی مسئلہ بن چکا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف عام شہریوں بلکہ کاروباری اداروں اور مالیاتی نظام کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ ڈپازٹ سلاٹ کی عدم دستیابی سے مراد بینکوں یا دیگر مالیاتی اداروں میں بچت یا سرمایہ کاری کے لیے مناسب مواقعوں کا نہ ہونا ہے۔
اس مسئلے کی بنیادی وجوہات میں غیر مستحکم معاشی پالیسیاں، کرنسی کی قدر میں کمی، اور سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہونا شامل ہیں۔ بینک شرح سود کو کم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے لوگ روایتی بچت کے ذرائع سے مایوس ہو رہے ہیں۔ نتیجتاً، غیر رسمی مالیاتی نظام جیسے چٹھی بانڈز یا غیر رجسٹرڈ اسکیموں میں پیسہ لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو خطرات سے بھرا ہوا ہے۔
شہریوں پر اثرات:
عام آدمی کے لیے محفوظ سرمایہ کاری کے مواقع نہ ہونے سے مستقبل کی منصوبہ بندی مشکل ہو گئی ہے۔ پینشن فنڈز یا طویل المدتی اسکیموں کی کمی نے بوڑھے شہریوں کو معاشی عدم تحفظ میں دھکیل دیا ہے۔
حل کے لیے تجاویز:
حکومت کو مالیاتی اداروں کو جدید بنانا چاہیے اور ڈیجیٹل بچت کے پلیٹ فارمز کو فروغ دینا چاہیے۔ ساتھ ہی، شرح سود کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق لچکدار بنانے سے بھی مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
آخر میں، ڈپازٹ سلاٹ کی دستیابی کو یقینی بنانا پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ اس کے بغیر، ملک میں بچت کی شرح کم رہے گی، جو سرمایہ کاری اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔